بسم اللہ الرحمن الرحیم
-------------------
انس رضی اﷲ عنہ سے روایت ہیں کہ ایک اعرابی رسول الله ﷺ کے پاس آیا او رکہنے لگا: یا رسول الله ﷺ مجھے خیر (والے کلمات) سکھائیے۔رسول الله ﷺ نے اس کا ہاتھ پکڑ کر فرمایا
کہوسبحان اﷲ، والحمدللہ، ولا الہ الّا اﷲ، واﷲ اکبر۔ بدو نے اپنے انگلیوں پر گنا، اور سوچتا ہوا چلا گیا۔ پھر واپس پلٹا، تو رسول الله ﷺ نے نے فرمایا: تم کیوں ناامید شخص کی طرح فکر کر رہے ہو ۔ وہ آپ کے قریب آیا اور کہنے لگا: یا رسول الله ﷺ سبحان اﷲ، والحمدللہ، ولا الہ الا اﷲ، واﷲ اکبر یہ تو اﷲ کے لیے ہیں (یعنی اس کی تعارف کے لئے ہے ) میرے لیے کیا ہے؟
رسول الله ﷺ نے اس سے فرمایا: اے اعرابی ! جب تم سبحان اﷲ کہو گے تو اﷲ تعالیٰ فرمائے گا تم نے سچ کہا، جب تم الحمدللّٰہ کہو گے تو اﷲ تعالیٰ فرمائے گا تم نے سچ کہا، جب تم لا الہ الا اﷲ کہو گے تو اﷲ تعالیٰ فرمائے گا: تم نے سچ کہا، جب تم اﷲ اکبر کہو گے تو اﷲ تعالیٰ فرمائے گا تم نے سچا کہا، جب تم کہو گے: اللھُمّ اغْفِرْ لِي ( اے اﷲ مجھے بخش دے) تو اﷲ تعالیٰ فرمائے گا میں نے یہ کر دیا (یعنی میں نے بخش دیا) جب تم کہو گے: اللھُمّ ارْحَمْنِي (اے اﷲ مجھ پر رحم فرما) تو اﷲ تعالیٰ فرمائے گا: میں نے یہ کر دیا (یعنی میں نے رحم کردیا،) اور جب تم کہو گے اے اﷲ مجھے رزق عطا فرما، تو اﷲ تعالیٰ فرمائے گا میں نے یہ کر دیا (یعنی میں نے رزق دے دیا،) اعرابی نے اپنے ہاتھ پر سات کی گنتی گنی پھر واپس پلٹ
گیا۔
السلسلہ صحیحہ ٢٨٧٢
-----------
Comments
Post a Comment